Posts

Showing posts from December, 2021

Wo phir se laut aya hai judaiyon ka sodagar (December)

Image
 وہ پھر سے لوٹ آیا ہے جدائیوں کا سوداگر پلکوں پہ آنسو سجانے، سانسوں میں آگ لگانے دِلوں میں درد جگانے، یادوں کی روانی بڑھانے چاہتوں کو ستانے،محبتوں کو رُلانے وہ پھر سے لوٹ آیا ہے غموں کا سوداگر لیکن اب کے بار تیری چالوں میں ہم نہ آئیں گے اب کے بار ہم سارے وعدے نبھائیں گے تیری سرد شاموں میں ہم اپنی باہیں سجائیں گے تیری نرم دھوپ میں ہم پرانے قصے دہرائیں گے گرتی ہوئی برف میں ہم اسی سے گڈے بنائیں گے پھر اپنے ہی ہاتھوں سے انہیں بے دردی سے گرائیں گے تیری ستم گری میں ہم دنیا کو مسکرا کر دکھائیں گے اور پھر زمانے کو خود تیرے وصال کی خبر سنائیں گے اگلی دفعہ جدائی کا غم نہیں، دسمبر تیری برسی منائیں گے