Khud apny liye beth kar sochen gy kisi din

خود اپنے لیۓ بیٹھ کہ سوچیں گے کسی دن
یوں ہے کہ تجھے بھول کہ دیکھیں گے کسی دن
بھٹکے ہوۓ پھرتے ہیں کئی لفظ جو دل میں
دنیا نے دیا وقت تو لکھیں گے کسی دن
ہل جائیں گے اک بار تو عرشوں کے در و بام
یہ خاک نشیں لوگ جو بولیں گے کسی دن
آپس کی کسی بات کا ملتا ہی نہیں وقت
ہر بار یہ کہتے ہیں کہ بیٹھیں گے کسی دن
اے جان تیری یاد کے بے نام پرندے
شاخوں پہ میرے درد کی اتاریں گے کسی دن
جاتی ہیں کسی جھیل کی گہرائی کہاں تک
آنکھوں میں تیری ڈوب کہ دیکھیں گے کسی دن
خوشبو سے بھری شام میں جگنو کے قلم سے
اک نظم تیرے واسطے لکھیں گے کسی دن
سوئیں گے تیری آنکھ کی خلوت میں کسی رات
سائے میں تیری زلف کے جاگیں گے کسی دن
خوشبو کی طرح اصل صبا خاک نما سے
گلیوں سے تیرے شہر کی گزریں گے کسی دن
اسد ہے یہی اب کہ کفن باندھ کہ سر سے
اس شہر ستم میں جائیں گے کسی دن

Comments

Popular posts from this blog

Mohabbat ki kahani mein koi tarmeem mat karna

Baton baton main bicharney ka ishara kar ke